صحت کی جانچ کے لیے سالانہ ٹیسٹ
- CBC(کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)
یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز اور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینیمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے) یا جسم میں کوئی انفیکشن یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے۔ - LFT (لیور فنکشن ٹیسٹ)
یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔ - RFTs (رینل فنکشن ٹیسٹ)
یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہے اور اگر ان کی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے۔ - Lipid profile Test
یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔ - BSL (بلڈ شوگر لیول)
یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
HBA1C اس کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ - Stool test
ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ قولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔ - Urine Complete Examination
۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔ یہ ٹیسٹ یورینری ٹریک کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہے۔ - Mantoux
یہ ٹی بی کا ٹیسٹ ہوتا جو کے بازو پر انجکشن لگایا جاتا ہے۔ جہاں پر انجکشن لگتا ہے وہاں اگر نشان پھیلتا جائے تو اندیشہ ہوتا کے کچھ اثرات یا باڈی کسی جراثیم سے متاثر ہے۔ - Vitamin D Test
یہ بھی بلڈ سے پتہ چلتا کے جسم میں اس کی کمی تو نہیں آج کے دور میں یہ بہت زیادہ اس کی ویلیو کم آرہی ہے جس کی وجہ سے جسمانی کمزوری اور کوئی کام کرنے کو دل نہ کرنا وزن کا کم ہو جانا جیسی علامات ہوں تو یہ ٹیسٹ کرایا جاتا ہے۔ - Thyroid blood test (T3, T4, TSH)
تھائیرائڈ کے خون کے ٹیسٹ تھائیرائڈ گلینڈ کے افعال کو جانچنے کے لیے ہارمون کی مقدار کو ماپتے ہیں- T3 (Triiodothyronine)
فعال تھائیرائڈ ہارمون کی پیمائش کرتا ہے؛ اس کی زیادہ یا کم مقدار ہائپر تھائیرائڈزم یا ہائپو تھائیرائڈزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ - T4 (Thyroxine)
تھائیرائڈ ہارمون کی پیداوار کی مقدار ظاہر کرتا ہے، اس میں بے ضابطگی تھائیرائڈ کی خرابی کا اشارہ دیتی ہے۔ - TSH (Thyroid Stimulating Hormone)
تھائیرائڈ ہارمون کی پیداوار کو کنٹرول کرتا ہے، TSH کی زیادہ مقدار ہائپو تھائیرائڈزم کو ظاہر کرتی ہے، جبکہ کم مقدار ہائپر تھائیرائڈزم کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ ٹیسٹ تھائیرائڈ کی بیماریوں کی تشخیص کرنے اور علاج کی مؤثریت کی نگرانی میں مدد دیتے ہیں۔
- T3 (Triiodothyronine)
- B12 blood test
اچھی صحت کے لیے اس ٹیسٹ کا ہونا بھی بہت ضروری ہے۔ وٹامن B12 سرخ خون کے خلیات کی تشکیل، ڈی این اے کی ترکیب، اور اعصابی نظام کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ بلڈ کے سرخ ذرات بننے کے لئے اس کی مناسب ویلیو ہونی چائے اس کی کمی سے بھی بہت کمزوری اور جسم سوکھنے لگ جاتا ہے۔ یعنی اس وٹامن کی مقدار کم ہونے سے انسان خون کی کمی (Anemia) کا شکار ہو جاتا ہے۔ یہ وٹامن جسم کے میٹابولزم کو بھی تقویت دیتا ہے۔
سیرم وٹامن بی 12 ٹیسٹ (Serum Vitamin B12 Test) خون میں بی 12 کی سطح کو ماپتا ہے تاکہ کسی کمی کا پتہ لگایا جا سکے۔